راولپنڈی (نمئاندہ ایس فور نیوز)تحریک لبیک کے سربراہ خادم رضوی کی جانب سے دیا گیا دھرنا فیضآباد میں جاری ہے، راولپنڈی شہر میں کنٹینر لگائے جانے کی وجہ سے ٹریفک، میٹرو بس سروس اور موبائل فون سروس تا حال بند ہیں، رات بھر تحریک لبیک اور پولیس کے درمیان اآنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا اس موقع پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے ہزاروں رائونڈ اور اآنسو گیس کے شیل پھینکے گئے، اس موقع پر دھرنے کے شرکائ کا کہنا تھا کہ فرانس ایمبیسی کی بندش تک دھرنا جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ اس مشن میں اگر جان بھی چلی جائے تو پرواہ نہیںہو گی،ایک سوال کے جاوب میںشرکائ کا کہنا تھا کہ حکومت چاہے جتنی مہنگائی کر لے، پٹرول مہنگا کر دے، بجلی مہنگی کر دے، گیس مہنگی کر لے ہم یہ سب برداشت کر لیں گے لیکن ناموس رسالت کی نعوذ باللہ توہین کے بارے ایک لفظ بھی برداشت نہیںکریںگے، اس سوال کے جواب میں کہ حکومت سے کیا مطالبہ ہے کے بارے میں کارکنان کا کہنا تھا کہ ہمارے گرفتار کارکنوںکو فوری طور پر رہا کیا جائے، جبکہ تحریک لبیک کی قیادت کی جانب سے حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ فرانس ایمبیسی کو بند کر کے ایمبیسیڈڑ کو ملک بدر کیا جائے، شرکائ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ریاست مدینہ نہیںہے اگر ریاست مدینہ ہوتی تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ناموس کا پہرہ دیا جاتا، کوئی ایک ایسی مثال بتا دیں کہ پاکستان کی ریاست مدینہ میں اگر کوئی حضور کی ناموس کے خاطرنکلا ہو اور اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا ہو جیسا ہمارے ساتھ کیا گیا، ہم پر گولیاں چلائ گئیں آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے لیکن حکومت سن لے کہ ان ہتھکنڈوں سے ہم ڈرنے والے نہیںہیں
